وزیرخارجہ عادل الجبیر سعودی عرب کی نمائندگی کررہے ہیں
نواکشوط 25جولائی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)افریقا کے عرب ملک موریتانیہ کی میزبانی میں عرب لیگ کا پہلا سربراہ اجلاس آج سوموار سے شروع ہو رہا ہے۔ عرب لیگ کے حالیہ اجلاس میں شرکت کے لیے سات سربراہان مملکت شرکت کررہے ہیں۔ دیگر ممالک کے وزراء خارجہ سربراہان کی نمائندگی کریں گے۔ سنہ 1945ء میں عرب لیگ کے قیام کے بعد موریتانیہ کی میزبانی میں لیگ کا یہ پہلا اجلاس ہے۔عرب لیگ کے 27 سربراہ اجلاس میں سات عرب ملکوں کے وزراء اعظم، صدوراور نائب صدور کے ساتھ باقی ملکوں کے وزراء خارجہ نمائندگی کریں گے۔سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل الجبیر عرب لیگ کے اجلاس میں شرکت کے لیے اعلیٰ اختیاراتی وفد کے ہمراہ نواکشوط پہنچ چکے ہیں۔ اس کیعلاوہ امیر کویت الشیخ صباح الاحمد الجابر الصباح اپنے ملک کی نمائندگی کررہے ہیں۔سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر عرب لیگ کے اجلاس میں شرکت کے لئے آرہے ہیں۔نواکشوط اجلاس میں لیبیا کے وزیراعظم فائز السراج، جیبوتی کے صدر اسماعیل عمر جیلی اور وفاقی جمہوریہ قومورس کے صدر عثمان غزالی بھی نواکشوط پہنچ چکے جب کہ امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی، لبنان کے وزیر اعظم تمام سلام اور مراکش کے وزیرخارجہ صلاح الدین مزوار آج سوموار کو اجلاس میں شرکت کے لیے نواکشوط پہنچیں گے۔خیال رہے کہ موریتانیہ میں منعقدہ عرب لیگ کے سربراہ اجلاس کے لیے امید کا عنوان منتخب کیا گیا ہے۔ اجلاس میں شرکت کرنے والے رہ نماؤں اور عرب وفود میں سوڈان کے صدر عمرحسن البیشر گذشتہ روزنواکشوط کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترے جہاں موریتانیہ کے صدر محمد ولد عبدالعزیز نے ان کا استقبال کیا۔صدرالبشیرنے نواکشوط میں عرب لیگ کے اجلاس کی تیاریوں کا جائزہ لیا اور میزبان حکومت کی طرف سے اجلاس کے لیے کیے گئے انتظامات کوسراہا۔عرب لیگ کے اجلاس میں شرکت کے لیے یمن کے صدر عبد ربہ منصورھادی بھی گذشتہ روزنواکشوط پہنچے جہاں صدر ولد عبدالعزیز نے ان کا استقبال کیا۔ بعد ازاں جمہوریہ چاڈ کے صدر ادریس جیبی موریتانیہ کے صدر کی خصوصی دعوت پر اجلاس میں شرکت کے لیے نواکشوط پہنچے۔ انہیں اجلاس میں اعزازی مہمان کے طور پر شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔موریتانیہ میں عرب لیگ کا سربراہ اجلاس پہلی بار منعقد ہو رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میزبان ملک کی طرف سے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ نواکشوط حکومت کو جہاں عرب لیگ کے سربراہ اجلاس کی میزبانی کی خوشی ہے وہیں امن وامان کے خراب مسائل کے باعث کسی بھی قسم کے نا خوش گوار واقعے کے خدشات بھی منڈ لا رہے ہیں جس پر حکومت نے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں۔ دارالحکومت نواکشوط کی شاہراہ پر پولیس اور فوج کے اضافے دستے تعینات کیے گئے ہیں جو عرب لیگ کے اجلاس میں شرکت کے لیے آنے والے وفود کو ہر ممکن سیکیورٹی فراہم کررہے ہیں۔